لیجنڈری اداکار کے نام پر رولز رائس فینٹم سمیت سات لگژری کاریں رجسٹرڈ امیتابھ بچن 22 اگست، اتوار کو کرناٹک کے ریاستی ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ نے ضبط کر لیا ہے۔





پرتعیش رولس رائس کار امیتابھ بچن کے نام پر سال 2019 میں رجسٹر ہوئی تھی۔



یو بی سٹی (بنگلور) کے قریب وٹل مالیا روڈ پر محکمہ ٹرانسپورٹ کے اہلکاروں نے ایک خصوصی چھاپہ مارا جنہوں نے ان لگژری کاروں کو ضبط کر لیا جو مبینہ طور پر ٹیکس ادا نہیں کر کے چل رہی تھیں۔

امیتابھ بچن کے نام پر رولز رائس فینٹم رجسٹرڈ کرناٹک ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ نے ضبط کرلیا

حکام نے شام 4 بجے کے قریب چھاپہ مار کارروائی شروع کی اور لینڈ روور، پورشے اور جیگوار جیسی سات ہائی اینڈ ماڈل کاروں کو ضبط کرنے کے بعد ختم ہوا۔ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ نے تمام ضبط شدہ کاروں کو بنگلورو کے نیلمنگلا آر ٹی او میں کھڑا کر دیا۔



کرناٹک کے ریاستی ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک اہلکار کے مطابق، ان سپر لگژری کاروں کو ٹیکس ادا نہ کرنے کے علاوہ مناسب دستاویزات اور انشورنس کی کمی جیسے مختلف بنیادوں پر ضبط کیا گیا ہے۔

ایڈیشنل ٹرانسپورٹ کمشنر (انفورسمنٹ) نریندر ہولکر کے بیان کو دیکھتے ہوئے، ہمارے ذرائع سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر، ہم نے یو بی سٹی میں ایک مہم چلائی۔ عہدیداروں نے مہاراشٹر میں رجسٹرڈ رولس رائس سمیت سات کاریں ضبط کرلیں۔

یہ گاڑی 2019 میں امیتابھ بچن کے نام پر رجسٹر کی گئی تھی لیکن بعد میں مبینہ طور پر اسے بنگلورو کے ایک بلڈر نے خریدا تھا۔ ہماری ڈرائیو کے دوران سلمان خان نامی شخص گاڑی چلا رہا تھا۔ وہ کار سے متعلق دستاویزات پیش کرنے میں ناکام رہا۔ گاڑی بھی بغیر انشورنس کے چل رہی تھی۔ ہم نے ضابطے کے مطابق گاڑی کو ضبط کر لیا ہے۔

فلمساز ودھو ونود چوپڑا نے 2007 میں ان کی فلم 'ایکلویہ' کی کامیابی کی وجہ سے امیتابھ بچن کو وائٹ رولس رائس فینٹم تحفے میں دی تھی۔

بگ بی نے لگژری کار 2019 میں عمرہ ڈیولپرز کے یوسف شریف عرف ڈی بابو کو فروخت کی۔ تاہم حکام کے مطابق مالک کا نام تبدیل نہیں کیا گیا اور یہ اب بھی بالی ووڈ اسٹار کے نام پر ہے۔

بابو نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے رولس رائس کار براہ راست امیتابھ بچن سے خریدی تھی۔

اس نے کہا، میرے گھر والے اسے اتوار کو استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے دوسری لگژری کاروں کے ساتھ میری گاڑی بھی ضبط کر لی۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ جب میں گاڑی کے کاغذات جمع کراؤں گا تو وہ اسے جاری کر دیں گے۔ گاڑی اب بھی بچن کے نام پر ہے۔

نریندر ہولکر، جنہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ کار اب بھی مسٹر بچن کے نام پر ہے، نے کہا، کسی گاڑی کو نقل مکانی کی تاریخ سے 11 ماہ کے بعد دوسرے ریاستی رجسٹریشن نمبروں کے ساتھ چلنے کی اجازت نہیں ہے۔ لیکن یہ کار بچن سے 27 فروری 2019 کو خریدی گئی تھی۔ بابو نے ہمیں بتایا کہ اس نے کار کے لیے تقریباً 6 کروڑ روپے ادا کیے ہیں۔ اس کے پاس مطلوبہ کاغذات نہیں تھے۔ تاہم، انہوں نے بچن کے دستخط شدہ ایک خط پیش کیا جس میں کہا گیا تھا کہ گاڑی انہیں فروخت کر دی گئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وقت دیا جائے گا تاکہ درست دستاویزات فراہم کی جاسکیں۔ تاہم، صحیح دستاویزات فراہم کرنے میں ناکام ہونے پر، اگلا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔